تازہ ترین

بلاگ ابھی تیاری کے مراحل میں ہے .بلاگ پر تشریف لانے کا شکریہ ، طالب حسین قمری موبائل نمبر 03017724403

بہتر اردو پڑھنے کے لئے فونٹ ڈاؤن کریں

Pak Urdu Installer

تلاش

سلام کی عادت بنائیں


سلام کرنے کی عادت بنائیں :
سلام  کرنے کی قرآن و حدیث میں بڑی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر پہنچی ؟ جب وہ اس کے پاس آئے تو انھوں نے سلام کیا تو ابراہیم نے بھی سلام کیا۔   (الذاریات :۲۴، ۲۵( 
 جب تمہیں (سلام کا)تحفہ دیا جائے تو تم اس سے بہترین تحفہ انہیں دو یا وہی انہیں لوٹا دو۔   (النسا:۸۶( 
اے ایمان والو! تم اپنے گھروں کے علاوہ دوسرے گھروں میں اس وقت سے تک داخل نہ ہو جب تک تم اجازت نہ لے لو اور گھر والوں کو سلام نہ کر لو۔  (النور ( پس جب تم گھروں میں داخل ہونے لگو تو اپنے نفسوں پر سلام کرو یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تحفہ ہے مبارک اور پاکیزہ۔  (النور(
احادیث مبارکہ:
سلام کرنا بہترین عمل:
حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہﷺ سے دریافت کیا کہ اسلام میں کون سا عمل زیادہ بہتر ہے ؟ آپ نے فرمایا :تم کھانا کھلاؤ اور ہر شخص کو سلام کرو خواہ تم اسے جانتے ہو یا نہیں جانتے۔  (متفق علیہ(
سلام کا جواب کیسے دیا جائے؟
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے آدم ؑ کو پیدا فرمایا تو انہیں فرمایا جاؤ اور فرشتوں کی اس بیٹھی ہوئی جماعت کو سلام کرو اور وہ جو تمہیں جواب دیں اسے غور سے سنو پس وہ تمہارا اور تمہاری اولاد کا سلام ہو گا، حضرت آدم ؑ نے کہا :السلام علیکم فرشتوں نے کہا :السلام علیکم و رحمۃ اللہ پس انھوں نے ’’رحمۃ اللہ‘‘ کا اضافہ کیا۔                  (متفق علیہ(
سلام پھیلانے کا حکم:
حضرت ابو عمار ہ برا بن عازب ؓ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ہمیں سات باتوں کا حکم فرمایا: (۱)مریض کی عیادت کرنے (۲)جنازوں میں شریک ہونے (۳)چھینک مارنے والے کی چھینک کا جواب دینے (۴)ضعیفو ناتواں کی مدد کرنے (۵)مظلوم کی مدد اور فریاد رسی کرنے (۶)سلام کو پھیلانے اور قسم کھانے والے کی قسم کو پورا کرنے (کا حکم فرمایا)۔
آپس میں محبت کا عمل: 
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:تم جنت میں نہیں جاؤ گے حتیٰ کہ تم ایمان لاؤ اور تم ایماندار نہیں بنو گے حتیٰ کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے محبت کرو، کیا میں تمہیں ایسی چیز نہ بتاؤں کہ جب وہ کرو تو تم آپس میں محبت کرنے لگو؟ (وہ یہ ہے کہ)تم آپس میں سلام کو پھیلا ؤ۔ (مسلم(
جنت میں داخلے کا عمل:
حضرت ابو یوسف بن سلام ؓ بیان کر تے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :لوگو! سلام کو عام کرو، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو اور راتوں کو اٹھ اٹھ کر نماز پڑھو جبکہ لوگ سوئے ہوئے ہوں تو تم جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤ گے۔   (ترمذی۔
سلام کرنے کا جذبہ: 
حضرت طفیل بن ابی کعب سے روایت ہے کہ وہ عبداللہ بن عمر ؓ کے پاس آیا کرتے تھے اور ان کے ساتھ با زار جاتے۔ راوی بیان کرتے ہیں جب ہم بازار جاتے تو عبداللہ بن عمرﷺ کسی کباڑ یے، کسی تاجر یا کسی مسکین کے پاس سے گزرتے تو اسے سلام کرتے، طفیل بیان کر تے ہیں کہ میں ایک روز ابن عمرؓ کے پاس آیا تو انھوں نے مجھ سے اپنے ساتھ بازار جانے کو کہا تو میں نے انہیں کہا آپ بازار میں کیا کریں گے ؟ آپ کسی فروخت کرنے والے کے پاس ٹھہر تے ہیں نہ کسی سودے کے بارے میں پو چھتے ہیں اور نہ ہی قیمت لگاتے ہیں اور بازار کی کسی مجلس میں بھی نہیں بیٹھتے اس لیے میں تو یہ کہتا ہوں کہ آپ یہیں ہمارے پاس تشریف رکھیں، ہم آپس میں بات چیت کر تے ہیں۔ حضرت ابن عمرؓ نے فرمایا:اے ابو لطن (پیٹ والے)!طفیل کا پیٹ بڑھا ہوا تھا، ہم تو بازار میں صرف سلام کرنے جاتے ہیں پس ہم جس سے ملتے ہیں اسے سلام کرتے ہیں۔(مؤطا(
Pakistan

اس ماہ کی بہترین تحاریر